bannerdlt2020.jpg

This Page has 1056901viewers.

Today Date is: 23-03-23Today is Thursday

میں کشمیر پر ترانہ لکھوں گی۔ تحریر:سدرہ عالم ہاشمی

  • day

  • 2016-09-05

میں کشمیر پر ترانہ لکھوں گی۔ تحریر:سدرہ عالم ہاشمی بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ کے حالیہ دورہ پاکستان میں جہاں نئی دہلی میں احتجاجی مظاہروں نے زور پکڑا ہے وہاں ان کے خلاف پاکستان میںبھی سیاہ بینرز آویزاں کردیئے گئے ہیں جس پربھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی داستان رقم ہے ۔بھارتی وزیرداخلہ پاکستان میں سارک ممالک کی وزرائے داخلہ کانفرنس میں شرکت کے لیے وفاقی دارلحکومت میں شرکت کے لیے آئے ہیں ۔ پاکستان کی قوم اس وقت ہزاروں کشمیریوں کے قاتلوں کو شاہانہ استقبالیہ دینے پر برہم دکھائی دیتی ہے۔ اسی بھارتی وزیر خارجہ نے اپنی فوج کو کشمیر میں موجود مسلمانوں کی گرفتاریوں اور ان کو گولی ماردینے کے خصوصی اختیارات دے رکھے ہیں اور حالیہ کشمیر میں کشیدگی اور نوجوان کشمیری لیڈر برہان وانی کی شہادت بھی بھارتی قانون اے ایف ایس پی کے تحت ملنے والے خصوصی اختیارات کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ ان کشیدگیوں کے دوران بھارتی وزیرداخلہ نے مقبوضہ کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی سے ملاقات کی،جس میں انہوں نے کشمیر کے لیے مالی پیکج دینے کا کہا جس پر محبوبہ مفتی نے واشگاف الفاظوں میں بھارتی وزیرداخلہ کو یہ باور کروایاکہ وہ کسی بھی اقدام سے قبل بھارتی فوج کو دیئے گئے خصوصی اختیارات کو فوری واپس لے ۔ قائرین کرام مقبوضہ کشمیر کی قیادت نے تو بھارتی وزیرداخلہ کو اپنا دو ٹوک فیصلہ سنادیاہے اب پاکستان میںآنے کے بعد اصل امتحان ہمارے وزیراعظم اور ان کے ہم منصب چودھری نثار کا شروع ہوتاہے اپنے ڈھائی سالوں میں حکومت نے بھارت کے ساتھ دوستی کے لیے جو نرم گوشہ استعمال کیاہے کیا ہماری پاکستان کی قیادت اب اسی روش کو جاری رکھے گی یا پھر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کا حساب کتاب طلب کرے گی اس کی روپورٹ بھی جلد ہی عوام تک پہنچ جائے گی دیکھا جائے تو ہماری قوم وزیراعظم سے اس مسئلے پر سخت موقف کی توقع رکھے ہوئے ہے۔کیونکہ ہماری قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ یہ ہی وہ راج ناتھ ہے جس نے کشمیر میں نوجوانوں اور بھارت میں مقیم مسلمانوں کا جینا حرام کررکھاہے اور بھارت میں میڈیا کے سامنے کوئی لمحہ ایسا جانے نہیں دیتا جس میں وہ پاکستان کے خلاف زہر نہ اگلتاہو۔کبھی کبھی تو ہمیں ایسا لگتا ہے کہ ہمارے حکمرانوں کو امریکا اور بھارت جیسے ممالک نے خرید تو نہیں رکھا جواس طرف حاکمانہ انداز میں پاکستان سے سوال وجواب کرتے ہیں ہم نے دیکھا کہ ایک بار پھر امریکا کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں دینے کا الزام منظر عام پر آچکاہے ،یہ وہ ہی امریکا ہے جس کی آگ میں جل کر ہم نے ہزاروں سویلین اور فوجی جوانوں کی جانوں کا نزرانہ پیش کیاہے ،ایک وقت تھا کہ ایسا بھی محسوس ہوتا تھا کہ پوری دنیا میں دہشت گردوں کا خاتمہ کرنا صرف پاکستان کی ہی ذمہ داری ہے ۔ ہم نے ضرب عضب کے دوسالوں میں جس انداز میں دہشت گردوں کا صفایا کیا ہے وہ اقدامات پاک فوج اور اس کے سپہ سالار کی بہاردی سے منسوب کیا جائے تو بہتر ہوگا وگرنہ عوام کو جھوٹے لاروں پر رکھنے والے حکمران تو ضرب عضب کی کامیابی کو بھی اپنی ہی کامیابی وزیراعظم کا سہرا کہنے میں بھی بے شرمی کی تمام حدیں عبور کرنے کو تیار ہیں ۔آج ان ہی حکمرانوں کی وجہ سے تو بھارت ہمیں آئے روز ڈکٹیشن دے رہاہے جسے اس نے پاکستان کا ٹھیکہ لے رکھا ہو،اور امریکا کی بات کی جائے تو گزشتہ کئی سالوں میں افغانستان میں اپنی بہادری کے جوہر دکھا چکاہے مگر کسی ایک دہشت گرد کو پکڑنے اور ان کا صفایا کرنے میں وہ بھیگی بلی بنا رہاہے !! آج کل امریکا بہادر پس پردہ بھارت کے ساتھ زیادہ محبتوں میں مصروف ہے اور اسی بھارتی بنیے کے ساتھ ملکر افغانستان کو پاکستان کے خلاف بھڑکانے میں مصروف ہے اور یہ افغانستان جو ایک اسلامی ملک ہونے کے باجود بھارت اور امریکا کے پکا غلام بنا ہوا ہے وہ یہ بات بھول رہا ہے کہ پاکستان وہ ملک ہے جو اس کی عزت کا رکھوالاہے جو اسکے امن کا محافظ ہے جو اس کے لاکھوں افغان مہاجرین کو پاکستان میں چھت دے رہاہے ان کے ساتھ برابری کا سلوک کررہاہے ، ان مہربانیوں کے طفیل اگر کوئی اسے پاکستان کی کمزوری سمجھتاہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہوگی، پاک فوج کے بارے میں یہ بات پوری دنیا ہی جانتی ہے کہ وہ کس طاقت کا نام ہے اگر یہ فوج اپنی آئی پر آگئی تو خدادصلاحیتوں سے بھرپور ہماری فوج ان تینوں ممالک کو آگے لگالے گی !! مگر اسلام اور دین کے رکھوالے خون خرابے کی بجائے امن کو ترجیح دینا پسند کرتے ہیں ،اس وقت پاکستان کی حکومت ملک کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کا علم رکھتی ہے کہ نہیں یہ الگ بات ہے مگر ہماری فوج کو اس بات کا مکمل ادراک ہے کہ وہ دشمن کو زیر کرنے کے لیے دن رات سرحدوں کی حفاظت میں مصروف ہے،موجودہ حالات میں بھارت نے افغانستان کی سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے پاک افغان کشیدگی کو ہوا دی اس کے بعد اس نے پاکستان کی حکومت اور اس کی عوام کو مزید بڑھکانے کے لیے مقبوضہ کشمیر کا رخ کیا،یہ تمام اوپر کی تفصیل لکھنے کا بنیادی مقصدبھارت کی جانب سے پاکستان اور کشمیر کے لیے اس خونی کھیل کی جانب توجہ مبذول کرواناہے تاکہ یہ بھی معلوم ہوتارہے کہ وہ کن کن ممالک کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتا رہاہے میں اس مضمون میں پاکستان کی قوم کے ان جذبات کو بھی سلام پیش کرتی ہو جو اس ملک کی سرحدوں کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے کشمیری بہن بھائیوں سے دلی لگاﺅ رکھتے ہیںمیری ایک چھوٹی سے نظم پاکستانی عوام کی جانب سے کشمیرکے مسلمانوں کے نام ۔ میں کشمیر پرترانہ لکھوں گی تنکا تنکاہوا آشیانہ لکھوں گی۔ حسین رنگوں کی سرزمین ہے خوشی ،غم کا ٹھکانہ لکھوںگی۔ کیسے بسرکی زندگی ہم نے اپنی زندگی کا فسانہ لکھوںگی۔ قہر بن کر کیسے ٹوٹے دشمن بربریت و جبر کا زمانہ لکھوں گی۔ تجھے شامل کرونگی کہانی میں پھر لخت لخت آستانہ لکھوں گی۔ کبھی دھوپ ملتی ہے کبھی چھاﺅں عشق کی چال ظالمانہ لکھوںگی

صحت و تندرستی کے لیے خاص مشورے